کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے بھارتی فورسز کی تلاشی اور محاصرے کی جاری کارروائیوں کی مذمت
سرینگر04نومبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں مسلسل جاری تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کی جاری تحریک آزادی کو دبانے کیلئے خوف ودہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ کشمیریوں کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اگر وہ قابض فوج کے حکم پر عمل نہیں کرتے ہیں تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔حریت ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو مقبوضہ علاقے میں نافذ کرنے کے لیے سول انتظامیہ سے مسلمان ملازمین کو جبری طورپر بر طرف کر رہی ہے۔انہوں نے محصور کشمیریوں کو خو ف ودہشت کا نشانہ بنانے کیلئے پورے مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجی بنکروں کی تعمیر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بھارت کی جانب سے عالمی برادری کے سامنے کشمیریوں کو آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کافیصلہ خود کرنے کا حق دینے کے وعدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے ۔ مولوی بشیر احمد نے بھارت پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے فوجی طاقت کے استعمال کی پالیسی ترک کرے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں مزید قابض فوجیوں کی تعداد بڑھا کر اور انہیں زیادہ سے زیادہ زمینیں الاٹ کر کے جنوبی ایشیا میں خطرناک صورتحال پیدا کر رہا ہے۔حریت رہنما نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے کی موجودہ غیر مستحکم اور سنگین صورتحال کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے میں کردار ادا کرے۔