مودی کا دورہ جموں کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے: فاروق رحمانی
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما اور جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ جموں وکشمیر کو مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی قرار دیتے ہوئے اس کی شدیدمذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے ایک بیان میں کہاکہ مودی ریاست کا تشخص ختم کر کے دنیا کو گمراہ کررہے ہیں کہ کشمیر اس کے دور میں ترقی کررہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیرکو ایک بد ترین جیل خانے میں تبدیل کردیا گیاہے جہاں سبزی سے لے کر انسان تک ہرچیزپر بی جے پی کا تسلط ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت فوجی مقاصد کے لئے تعمیر کی گئی سڑکوں اور ریلوے لائنوں کا حوالہ دے کرکشمیر کی اقتصادی ترقی کے جھوٹے دعوے کر رہا ہے، حالانکہ اس نے کشمیر کی زراعت، باغبانی اور معیشت تباہ کردی ہے۔لوگوں کو ملازمتوں سے نکال کر بہت سارے خاندانوں کومحتاج بنادیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت غیر ریاستی باشندوں کو لاکھوں کی تعداد میں ڈومیسائل فراہم کر کے علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہا ہے۔ ریاستی اراضی کے لاکھوں ایکڑ فوج کے قبضے میں ہیں جبکہ دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجی ہروقت کشمیریوں کے سروں پر سوارہیں۔جھوٹے الزامات کی بنیاد پر کشمیر یوں کے گھر اور کھیت و کھلیان ضبط کرکے بھارتی حکومت کی تحویل میں دیے گئے ہیں۔ مدارس اور اسکولوں کوجو نجی ملکیت ہیں، سر بہ مہر کردیا گیاہے اور ائمہ مساجدسمیت علمائے کرام کو خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ فاروق رحمانی نے کہا کہ کشمیریوں کے بنیادی اور دستوری حقوق چھینے گئے ہیں اور ہزاروں نوجوان اور سیاسی رہنما جیلوں میںنظربند ہیں۔ عدالتیں برائے نام ہیں جہاں کسی کی ضمانت نہیں ہونے دی جاتی ۔ بھارت سے کشمیر تک مسلمانوں سے مار مار کر”جے شری رام” کے نعرے لگوائے جارہے ہیں۔ مسجدیں مسمار اور مندر تعمیر کیے جارہے ہیں۔ سیکولرازم کا جنازہ نکال کر ہندوتوا کو ملک کا سرکاری مذہب بنا یاگیا ہے۔ اس کے باوجود وزیر اعظم مودی ترقی اور خوشحالی کے دعوے کر کے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔