مضامین

برہان مظفر وانی کا نظریہ زندہ رہے گا

تحریر: زاہد صفی

images (3)شہید برہان وانی ایک ایسے شہید باوفا کا نام ہے جو قلم اورقرطاس کے بجائے بندوق کی نالی سے پوری امت مسلمہ کے نوجوانوں کو غیرت کا سبق،آزادی کا درس اورجدوجہد کا راستہ دکھا کر ایک مثالی انسان اور کرشماتی شخصیت بن کرا±بھرگیا۔
یہ خوبصورت چہرہ اورنرم ونازک مزاج رکھنے والالڑکا اتنے مضبوط اعصاب کا مالک ہوگا اس کا کسی نے تصور تک نہیں کیا تھا۔ یہ ایک ایسا پر اثر نوجوان تھا کہ دشمن کو اس کے سر کی قیمت مقرر کرنا پڑی۔ شہادت کے پہلے ہی دن چالیس سے زائد جنازے، ایک ہی دن میں 20لاکھ لوگوں نے جنازہ پڑھ کر ااس عظیم نوجوان کیسا تھ اپنے والہانہ عشق کا اظہار کیا۔
وہ زندہ تھا تو پوسٹر بوائے اور شہادت کا جام پی گیا تو مزاحمت کا استعارہ۔ قریہ قریہ، بستی بستی،ملکو ں ملکوں بس ایک ہی نام،کون ہے یہ برہان،کیسا ہے یہ برہان،تیرا برہان،میرا برہان۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے لیکر یورپی یونین تک،او آئی سی سے لیکر عرب لیگ تک، افریقی صحراو¿ں سے لیکر وسط ایشیائی پہاڑوں تک ترال کے اس انمول لعل کے ہی چرچے ہی چرچے۔
کہو وہ کون حسین ہے تیری بستی میں
کہ جس کے نام کے ساغر ا±ٹھائے جاتے ہیں
سر سے کفن باندھ کر گھر وں سے نکلنے والے برہان مظفر وانی جیسے غیور کشمیری نوجوانوں کو غیرت کا سودا قبول نہیں، یہ ظلم سہنے کی عادت نہیں رکھتے، ان کے حقوق پر کوئی ڈاکہ ڈالے انہیں گوارا نہیں۔
آزادی کے اس متوالے کی ہم آٹھویں برسی منارہے ہیں کشمیرمیں بھارتی ظلم و ستم اپنی انتہا کو پہنچ گیا ہے۔ بھارت کشمیری نوجوانوں کو ایک نیا فلسفہ ازبر کرانے کی کوشش کر رہا۔جس کے لیے دھونس، دباو¿، تشدد، قتل و غارت گری، معاشی دہشت گردی، تعلیمی دہشت گردی غرض ہر قسم کا ہتھیار آزمایا جارہا ہے۔ لیکن ہم بھارت کو یہ بات باور کرنا چاہتے ہیں کہ وہ خواہ کچھ بھی کر لے کشمیر مین برہان مظفر وانی کا فلسفہ زندہ رہے گا۔ یہاںآزادی اور اسلام کے سوا اور کوئی نظریہ نہیں چلے گا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button