مقبوضہ جموں وکشمیر میں زندگی بچانے والی ادویات کی قلت سے مریض پریشان
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں حکام ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر کے لیے زندگی بچانے والی اینٹی ہیموفیلیا ادویات کی بروقت خریداری کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہسپتال کے ہیموفیلیا ڈے کیئر سنٹر کو فیکٹر8اور فیکٹر9ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے جو ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے ناگزیر ہیں اورہسپتال میں ان کا ذخیرہ ختم ہونے والا ہے۔ہیموفیلیا سوسائٹی آف کشمیر کے صدر سید ماجد نے ہیموفیلیا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو اجاگر کرتے ہوئے حکام کو اقدامات نہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ حکام کی بے عملی مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے ڈاکٹروں نے خبردار کیا کہ ان ادویات کے بغیر ہیموفیلیا کے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ جی ایم سی سرینگر ستمبر سے ادویات کا منتظر ہے لیکن خریداری میں تاخیر ہو رہی ہے