مودی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات سے نام نہاد جمہوری بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا: رپورٹ
#ErosionOfIndianDemocracy
اسلام آباد: مودی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات سے دنیا بھر میں نام نہاد جمہوری بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت بھارت کو آمریت کی طرف لے جارہی ہے کیونکہ 2014 میں مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے بھارت میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیاں سلب ہوچکی ہیں۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیاکہ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں سے بھارت میں سیاسی اور شہری آزادیاںمسدود ہو کررہ گئی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ میڈیا کی سنسر شپ اور سول سوسائٹی کی تنظیموں پر پابندیاں مودی حکومت کی آمریت کی واضح مثالیں ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلم دشمن قوانین کے نفاذ اور سیاسی اختلاف رائے کودبانے کے لئے انسداد بغاوت کے قانون کے استعمال سے بھارت میں جمہوریت کے زوال کی عکاسی ہوتی ہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ مودی کے بھارت میں عدالتوں کی آزادی قصہ پارینہ بن چکی ہے۔رپورٹ میں کہاگیاکہ نہ صرف عدلیہ بلکہ بھارت کاہر ادارہ ہندوتوا کے نظریے پر عمل پیرا ہے اورمودی حکومت نے انسانی حقوق کے گروپوں، کارکنوں اورہندوتوا کے ایجنڈے کے خلاف بولنے والے دیگر لوگوںکے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کے جمہوری حق سے مسلسل محروم رکھ کر ایک جعلی جمہوریت ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی جمہوریت کے انحطاط کو فریڈم ہائوس اور وی ڈیم جیسے معروف عالمی اداروں نے بھی رپورٹ کیاہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کو مودی کی بڑھتی ہوئی آمریت پسندی اور بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام کے حقوق کو سلب کئے جانے کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے کیونکہ مودی کی فسطائی حکومت پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔