اترپردیش:ہندوانتہاپسندوںکو مسلم لڑکیوں سے بدتمیزی ، حجاب اتارنے پرمجبور کیا
لکھنو:بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں ہندوانتہاپسندوں نے دو مسلم لڑکیوں کواپنا حجاب اتارنے پر مجبور کیا ہے ۔ یہ واقعہ 11دسمبر کواس وقت پیش آیا جب مسلم لڑکیاںدیوبند میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے بعد گھر واپس لوٹ رہی تھیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق موٹرسائیکل پر سوار ایک نامعلوم شخص نے لڑکیوں سے راستہ پوچھا اور جب وہ اس کی مدد کر رہی تھیں تو بعض مقامی ہندو انتہاپسند جمع ہوگئے اور انہوںنے ان سے بدتمیزی کی اور گالی گلوچ کی۔ انہوں نے زبردستی لڑکیوں کے حجاب اتار دیے اور پورے واقعے کی ویڈیو ریکارڈکر کے سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔پولیس سپرنٹنڈنٹ ساگر جین نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے اور کہاہے کہ اس سلسلے میں 13دسمبر کو متاثرہ لڑکیوں کی طرف سے شکایت درج کرائی گئی تھی۔اس واقعے کے خلا ف بڑے پیمانے پر غم و غصہ پایاجاتاہے اور مسلم رہنمائوں اور کارکنوں نے اس واقعے کو ناقابل برداشت اور مذہبی آزادی پر حملہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے۔ ایک ممتاز سماجی کارکن نے میڈیا کو بتایاکہ اس طرح کے واقعات نہ صرف لوگوں کے ذاتی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ ان سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے ۔ متاثرہ خاندان نے فوری انصاف اور اقلیتی گروپوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارت میں پسماندہ کمیونٹیز کے تحفظ اور باہمی احترام کے ماحول کو فروغ دینے سے متعلق قوانین پر سختی سے عمل درآمد پر بھی زوردیاہے۔