بھارت:راجستھان میں پولیس دستاویزات میں اردو الفاظ کی جگہ ہندی الفاظ استعمال کرنے کے احکامات جاری
جے پور: بھارتی ریاست راجستھان میں بی جے پی حکومت نے پولیس اصطلاحات میں اردو اور فارسی الفاظ کی جگہ ہندی الفاظ استعمال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امور داخلہ کے وزیر مملکت جواہر سنگھ بیدھم نے کہا کہ پولیس فورس میں نئے بھرتی ہونے والے اہلکار اور افسران اردو کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے ہیں۔ اس لیے پولیس دستاویزات، تفتیش اور تربیت کے لیے خالص ہندی کو اپنانا چاہیے۔اس ہدایت کے بعد ڈائریکٹر جنرل پولیس یو آر ساہو نے سرکاری دستاویزات جیسے ایف آئی آر اور شکایات میں عام طور پر استعمال ہونے والی اردو اصطلاحات کی نشاندہی کرنے اور متبادل ہندی الفاظ تجویز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔انہوں نے کہاکہ اردو الفاظ کو ہٹانے کے لیے تربیتی مواد پر بھی نظر ثانی کی جائے گی اور نئے بھرتی ہونے والوں کو ان تبدیلیوں کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔ حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر ضروری اور تفرقہ انگیز قرار دیا ہے۔ ترجمان سوارنم چترویدی نے کہاکہ یہ الفاظ کئی دہائیوں سے استعمال ہو رہے ہیں۔ ریاستوں میں یکسانیت کے بغیر یہ تبدیلی بے معنی ہے۔ حکومت کو یہ فیصلہ کرنے سے پہلے قانونی اور بار کونسلوں سے مشورہ کرنا چاہیے تھا۔یہ اقدام تعلیم میں اردو کو نظرانداز کرنے کے راجستھان حکومت کے اقدامات کی عکاسی کرتاہے۔ انہوں نے کہاکہ2014سے17ہزارسے زائد سرکاری اسکولوں کو جن میں بہت سے اردو میڈیم بھی تھے،ہندی میڈیم میں تبدیل کردیا گیا ہے، جس سے ریاست میں اب صرف آٹھ اردو میڈیم اسکول رہ گئے ہیں۔ناقدین ان تبدیلیوں کو راجستھان میں اردو کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کو ختم کرنے کی ایک بڑی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں جسے ریاست میں لسانی اور ثقافتی تنوع متاثر ہونے کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔