مقبوضہ جموں و کشمیر

تباہ شدہ تجارت اور معیشت کےلئے کورونا لاک ڈاﺅن نقصاندہ ہے: کشمیر اکنامک فورم

سرینگر29جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کشمیر اکنامک فورم نے قابض انتظامیہ سے لاک ڈاون کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے اس سے علاقے کی معیشت بری طرح متاثر ہورہی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کشمیر اکنامک فورم کے صدر شوکت چودھری نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میںپہلے ہی تجارتی شعبہ متاثر ہے اور اب کورونا ڈ لاک ڈاﺅن سے مزید تباہی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیرکی کاروباری اکائیاں گزشتہ طویل لاک ڈاون سے بری طرح متاثر ہوئی تھیں اوروہ مشکل سے نقصانات کا ازالہ کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں تجارتی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہے وہیں سیاحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہفتہ وارلاک ڈاون کے اعلان کے بعد سے سیاحوں کی آمد میں تقریباً 50 فیصد کمی آئی ہے جس سے بہت سے لوگوں کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے۔ شوکت چودھری نے کہا کہ لاک ڈاون کے بجائے انتظامیہ کو صحت عامہ کے رہنمااصولوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ہم احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں انتظامیہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کو کورونا وائرس کے ساتھ زندگی کے”نئے معمول“ کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ بہت سے ماہرین صحت نے تجویز کیا ہے اور امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی ترقی یافتہ ممالک نے اس پر عمل کیا ہے۔کے ای ایف نے قابض انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ لاک ڈاون کو جاری رکھنے سے پہلے کاروباری برادری سے وابستہ لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی کو مدنظر رکھے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button