مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں مزید تین نوجوان شہید کردیے، تعداد6 ہوگئی

کشمیریوں کوبھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے

21اگست20211 غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع پلوامہ میں مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیاجس سے جمعرات کے روز سے شہید ہونے والے نوجوانوں کو تعداد بڑھ کر 6ہو گئی۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع میں ترال کے علاقے ناگہ بیرن میںمحاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔
فوجیوں نے گزشتہ روز اسی ضلع کے علاقے کھریو پامپور میں اسی طرح کی ایک کارروائی کے دوران دو نوجوانوں کو شہید اور ایک رہائشی مکا ن کوتباہ کر دیا تھا۔ بھارتی فوجیوں نے جمعرات کو ضلع راجوری کے علاقے تھنہ منڈی میں ایک نوجوان شہید کیا تھاجہاں آج مسلسل تیسرے روز بھی فوجی آپریشن جاری رہا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزارنے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری قتل وغارت پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور نئی جغرافیائی وسیاسی صورتحال کے تناظر میںجنوبی ایشیا میں جوہری تصادم کے خطرات بڑھادیے ہیں۔کشمیر فریڈم فرنٹ کے چیئرمین سید بشیر اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ نوجوانوں کے قتل عام میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کو خراج خراج عقیدت پیش کرنے کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ کشمیریوں کو گزشتہ سات دہائیوں سے بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کے بعدعلاقے میں اپنی ریاستی دہشت گردی تیز کر دی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں جنوری 1989 سے اب تک 95ہزا ر 8سو 50سے زائد کشمیریوں کو شہید جبکہ آٹھ ہزار سے زائد کو زیر حراست لاپتہ کیاہے۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مقبوضہ علاقے میں 23ہزار 930سے زائد خواتین بیوہ اور 1لاکھ 7ہزار830سے زائد بچے یتیم ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے گزشتہ بتیس برسوں میں کم از کم 11ہزار245 خواتین کی آبروریزی کی ہے۔

بھارتی پولیس نے ہفتے کے روز ضلع پلوامہ کے علاقے کھریو میں ایک شہیدنوجوان مصعب شاہ کے رشتہ داروں اورہمسایوں کو تعزیتی مجلس منعقد کرنے سے روک دیااور کورونا سے بچا کی احتیاطی تدابیرکی خلاف ورزی کی آڑ میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس نے گزشتہ روز کھریو میںمحاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید ہونے والے نوجوان مصعب شاہ کے گھر سے سائبان اور قالین بھی ضبط کرلئے۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدرمحبوبہ مفتی نے آج ضلع کولگام میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت کوجموں و کشمیر اور برصغیر میں امن قائم کرنے میں واقعی دلچسپی ہے تواسے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت بحال کرنا ہوگی جواس نے 5اگست 2019کو چھین لی تھی اور تنازعہ کشمیرکو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہوگا۔

بھارت میں سونیا گاندھی کی قیادت میں حزب اختلاف کی 19جماعتوں کے رہنماں نے ایک آن لائن اجلاس میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی ریاستی حیثیت کی مکمل بحالی اور کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے علاقے میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا بھی مطالبہ کیاتاہم حزب اختلاف کی جماعتوں نے دفعہ 370 کی منسوخی اورمقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کا کوئی ذکر نہیں کیا ۔

ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق بھارتی پنجاب کے علاقے پٹھانکوٹ کے نزدیک مامون فوجی اڈے پر گرمی اور تھکاوٹ کے باعث30سے زائد فوجیوں کے بے ہوش ہونے کے بعد ایک بھارتی فوجی ہلاک ہوگیا جبکہ چارکی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button