مقبوضہ جموں وکشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنا سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے:پروفیسر چینگ
یجنگ19 فروری (کے ایم ایس) ساﺅتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لاءکے وزٹنگ پروفیسر، پروفیسر Cheng Xizhong نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لیے بھارت کے یکطرفہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پروفیسر چینگ زی زونگ نے بیجنگ میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حالیہ برسوں میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لیے اپنے آئین کی دفعہ 370 کو یکطرفہ طور پر منسوخ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان موجود تعطل کے خاتمے کا امکان بھارت کی طرف سے کشمیر کی حیثیت کی بحالی سے مشروط ہے۔پروفیسر چینگ نے کہا کہ اپنی حکمرانی کو مستحکم کرنے کے لیے نریندر مودی کی حکومت سماجی تضادات سے دوچار ہے اوروہ ملک میں نسلی تقسیم کو بڑھانے کی کوشش کررہی ہے، وقتاً فوقتاًہمسایہ ممالک کے ساتھ تناو¿ کو ہوا دیتی ہے اور یہاں تک کہ علاقائی امن کو نقصان پہنچانے کے لیے دہشت گرد تنظیموں کا استعمال کرکے پراکسی جنگ بھی شروع کرتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ پاکستان وزیراعظم عمران خان کی دانشمندانہ قیادت میں جیو اکنامک حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سماجی و اقتصادی ترقی، لوگوں کی فلاح و بہبود اور علاقائی امن کو مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اور پاکستان برصغیر جنوبی ایشیا میں دو بڑی طاقتیں ہیں۔ اگر ان دونوں ممالک نے اپنے تعلقات کو معمول پر نہیں لایا تو خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکے گا، جبکہ کشمیر کا تنازعہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو متاثر کرنے والا بنیادی مسئلہ ہے اور اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو بھارت اور پاکستان کے تعلقات معمول پر آنا ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقائی امن، استحکام اور ترقی پورے خطے بالخصوص بھارتی اور پاکستانی عوام کی مشترکہ خواہش ہے۔ لہٰذا عالمی برادری بھارت سے مطالبہ کرے کہ وہ فوری طور پر اپنی تاریخی غلطی کا ازالہ کرے اور کشمیر کی خود مختاری بحال کرے۔ مزید برآں عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی فسطائی حکمرانی کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔