سرینگر میں بم دھماکے میں دو شہریوں کے قتل کی شدید مذمت
سرینگر 07مارچ (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے سرینگر کے علاقے امیرہ کدل کے ایک مصروف بازار میں دستی بم کے دھماکے میں ایک معمر شہری اور ایک نوجوان لڑکی کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں آغا سید حسن الموسوی الصفوی، جمیل احمد میر اور ڈاکٹر مصعب احمد نے سرینگر سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میں دونوں شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیرجو بین الاقوامی طور پرتسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، میں ریاستی دہشت گردی کی تمام حدیں پار کر لی ہیں ۔انہوں نے نہتے کشمیری عوام کے خلاف بھارتی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسیوں کی طر ف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق خودارادیت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ادھر پیرپنجال اینڈ چناب ویلی یونائیٹڈ فرنٹ نے جموں میں ایک اجلاس میں کہاہے کہ بھارت مقبوعہ علاقے کو فرقہ وارانہ اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ فرنٹ کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیری عوام کی سیاسی اور جمہوری حقوق کے حصول کی جدوجہد کو کمزور کرنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں فرقہ واریت کو ہوادینے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء عبدالصمد انقلابی اور کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماء امتیاز احمد وانی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیانات میں افسوس کا اظہار کیاہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری خواتین کوبھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں شدید مشکلات اور انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی خواتین رہنما آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی گزشتہ کئی برس سے بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میںقید ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل ہے کہ وہ کشمیری خواتین رہنمائوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبا ڈالے۔