وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مسئلہ کشمیر کے فوری حل پر زور
اسلام آباد 22مارچ (کے ایم ایس)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے تنازعہ کشمیر کے فوری حل پر زور دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وہ منگل کو اسلام آباد میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طٰہ کی صدارت میں تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کے موقع پر جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی کے رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے لیکن بھارت غیر قانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیرکے فوری، منصفانہ اور پرامن حل کے لیے پرعزم ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 05اگست 2019سے کئے گئے اپنے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو فوری طور پر واپس لے، وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے، اپنی قابض افواج کو واپس بلائے، مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا بند کرے،تمام رکاوٹیں ختم کرے اوربھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں مکمل تعاون کرے ، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اورمقبوضہ جموں و کشمیرمیں تعلیمی اداروں پر پابندیاں ختم کرے تاکہ کشمیری نوجوانوں خاص طور پر لڑکیاں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کرانے کی اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی تاکہ کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق ،حق خودارادیت دیا جائے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں میں دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تنازعہ جموں و کشمیر پر او آئی سی کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت کو سراہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر یہ ضروری ہے کہ او آئی سی تنازعے کے دیرپا حل کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے۔شاہ محمود قریشی نے گروپ کے تمام ارکان سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور انسانی حقوق کونسل سمیت اقوام متحدہ کے متعلقہ فورمز پر اٹھائیں ۔