مودی کے بھارت میں مسیحی برادری پر ہندوتوادہشت گردوں کے حملوں میں تیزی سے اضافہ
اسلام آباد 31مارچ (کے ایم ایس)
بھارت میں فسطائی مودی حکومت کے دور میں ہندو دہشت گردمسیحی برادری کو کھلے عام قتل اور ان کی عبادت گاہوں کو تباہ کر رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میںبی جے پی کی حکومت کے دور میں مسیحی برادری پر ڈھائے جانیوالے مظالم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ہے اورمسیحی برادری مسلسل خوف میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔رپورٹ میں افسوس ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت میں مودی حکومت کے برسر اقتدا آنے کے بعد سے مسلمانوں کی طرح مسیحی برادری پر بھی ہندوتوا دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہندوتوا دہشت گرد ملک میں عیسائیوں کو اپنا عقیدہ چھپانے یا اپنی عبادات رازداری سے کرنے پر مجبور کر ر ہے ہیں۔نئی دہلی میں قائم این جی او یونائیٹڈ کرسچن فورم نے کہاہے کہ 2021 بھارت میں مسیحی برادری کے لیے 2014 کے بعد سب سے زیادہ پرتشدد سال تھا کیونکہ اس سال بھارت میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے 486واقعات ریکارڈ کیے گئے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 75 فیصد زیادہ ہے۔رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کو مذہبی اقلیتوں خصوصا عیسائیوں اور مسلمانوں پر حملوںکی کھلی اجازت حاصل ہے اور یہ دونوں برادریاں بھارت میں نسل کشی ُ کے خطرے سے دوچار ہیں۔ بھارت میں اقلیتوں پرمظالم مودی کے ہندو بالادستی کے منصوبے کا حصہ ہے۔