بھارت

بھارتی فوج نے ریاست اروناچل پردیش میں دو شہریوں کوزخمی کر دیا

ڈبرو گڑھ4اپریل (کے ایم ایس) کالے قانون” آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ” کے تحت کسی بھی جوابدہی سے مستثنیٰ بھارتی فوج نے مقبوضہ جموں وکشمیرکے بعد جہاں اس قانون کا بے رحمانہ استعمال روز کا معمول ہے، اب بھارت کی ریاست اروناچل پردیش کے ضلع تراپ میںدوعام شہریوں کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 28سالہ نوکفیا وانگڈن اور23سالہ راموانگ وانگسو دریا میں مچھلیاں پکڑنے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے اوربھارتی فوج نے ان کو چاسا گائوں میں گولی مار کر زخمی کر دیا۔بھارتی فوج نے اس سے قبل ضلع تراپ سے تقریبا 150کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہمسایہ ریاست ناگا لینڈ کے ضلع مون میں 14بے گناہ شہریوں کو ایک جعلی کارروائی کے دوران گولی مارکر قتل کیاتھا جس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہو گیا تھا اور احتجاجی مظاہرین نے کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کو واپس لینے کا مطالبہ کیاتھا۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ دونوں زخمیوںکو ڈبرو گڑھ کے آسام میڈیکل کالج اہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ علاقے میں مسلح باغیوں کی نقل و حرکت کے بارے میں مصدقہ اطلاعات تھیں اور اسپیشل فورسز نے گھات لگا کر حملہ کیا تھا۔ زخمیوں کوہسپتال پہنچانے والے ایک دیہاتی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ دونوں یتیم اور بے گناہ ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button