مودی حکومت نے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا اوراس کے سابق سربراہ کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی
نئی دہلی 12اپریل(کے ایم ایس)نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن(سی بی آئی) کو ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا اور اس کے سابق سربراہ آکار پٹیل کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس اقدام سے خصوصی عدالت میں 31دسمبر 2021کو دائر کی گئی چارج شیٹ پر کارروائی کو آگے بڑھانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) کے سیکشن 40 کے تحت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے مودی حکومت سے اجازت طلب کی تھی۔ سیکشن40کسی بھی عدالت کو حکومت یا اس کی کسی مجازاتھارٹی کی منظوری کے بغیر ایف سی آر اے کے تحت جرم کا نوٹس لینے سے روکتا ہے۔حکام نے بتایا کہ ایجنسی نے مبینہ خلاف ورزیوں کی دو سال کی تحقیقات کے بعد ایک خصوصی سی بی آئی عدالت میں آکار پٹیل اور ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے خلاف ایف سی آر اے کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت 18اپریل کو چارج شیٹ پر سماعت کرے گی۔چارج شیٹ کے بعد سی بی آئی نے آکار پٹیل کے خلاف ایک” لک آئوٹ سرکیولر” جاری کیا تھا جس کی بنیاد پر انہیں گزشتہ ہفتے بنگلورو ایئرپورٹ سے امریکہ جانے سے روک دیا گیا تھا جہاں انہیں مختلف یونیورسٹیوں میں لیکچر دینے تھے ۔یہ مقدمہ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (AIIPL)، انڈینز فار ایمنسٹی انٹرنیشنل ٹرسٹ (IAIT)، ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا فانڈیشن ٹرسٹ (AIIFT)، ایمنسٹی انٹرنیشنل سائوتھ ایشیا فانڈیشن (AISAF)اور دیگر کے خلاف نومبر 2019میں درج کیا گیا تھا۔حکام نے بتایاکہ مذکورہ اداروں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل یو کے سے اے آئی آئی پی ایل کے ذریعے غیر ملکی تعاون حاصل کرکے ایف سی آر اے اور تعزیرات ہندکی مختلف دفعات کی خلاف ورزی کی ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران جب بھی ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنی آواز بلند کی تو اسے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔ سی بی آئی نے چارج شیٹ میں الزام لگایا ہے کہ بھارتی وزارت داخلہ کی منظوری کے بغیر لندن کے دفتر سے 10کروڑ روپے جو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے طور پر درج کی گئی ،ایمنسٹی انڈیا کو بھیجی گئی جبکہ مزید 26کروڑ روپے ایمنسٹی انڈیا کوبرطانیہ میں قائم مختلف اداروں کی طرف سے بھجوائے گئے ہیں۔