اشرف صحرائی کے یوم شہادت پر آج مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہڑتال کی گئی
شہید رہنما کے مشن کو پورا کرنے کے عہد کا اعادہ
سرینگر05 مئی (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آج کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت کے چیئرمین محمداشرف صحرائی کی شہادت کی پہلی برسی پر ہڑتال کی گئی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تاجر برادری نے ہڑتال نہ کرنے کے بھارتی فورسز کے سخت احکامات کے باوجود سری نگر کے کئی علاقوں اور وادی کے دیگر بڑے قصبوں میں اپنی دکانیں بند کر کے محمد اشرف صحرائی کی گزشتہ برس آج کے روز جموں کی ادھمپور جیل میں زیر حراست وفات پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ وادی کشمیر کے کئی حصوں میںفوجی محاصرے کے باوجود دعائیہ اجتماعات منعقد ہوئے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں نعیم احمد خان، مولوی بشیر احمد، زمرودہ حبیب، عبدالاحد پرہ، غلام محمد خان سوپوری، بلال احمد صدیقی، جمیل احمد، مقبوضہ علاقے کی بار ایسوسی ایشن کے رکن ایڈووکیٹ جی این شاہین اور نذیر احمد شال نے اپنے بیانات میں محمد اشرف صحرائی کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ محمد اشرف صحرائی کی وفات ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ انہوں نے شہید رہنما کے مشن کو تمام مشکلات کے باوجوداسکے منطقی انجام تک پہچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ نے محمد اشرف صحرائی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے آج اسلام آباد میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر مقررین نے ان کی زندگی اور جدوجہد پر روشنی ڈالی اور ان کی حراستی موت پر بھارتی حکمرانوں کی مذمت کی۔ اس موقع پر مظفرآباد میں ایک بڑی بھارت مخالف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
دریں اثنا، خواتین اور مردوں کے 30 سے زائد گروپوں نے مودی حکومت کے نام ایک خط میں ان مسلمانوں کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے جن کے گھر بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے جہانگیر پوری میں ہندوتوا کے کارکنوں نے مسمار کیے تھے۔ ریاست گجرات میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ ہندوتوا غنڈوں نے مسلمانوں کی مزید 17 جائیدادوں کو بلڈوز کر دیا۔
معروف بھارتی مصنفہ اروندھتی رائے نے نئی دہلی میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی سے آج کے بھارت کا موازنہ الٹی سمیت اڑتے ہوئے طیارے سے کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی رہنما ملک کو پیچھے دھکیل رہے ہیں جہاں سب کچھ تباہ ہو رہا ہے اوربھارت ایک حادثے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ادھربھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنے تین روزہ دورہ یوپ کے دوران مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کے محافظوں کی قید اور بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف تشدد پر احتجاج کا سامناکرناپڑا ۔ وزیر اعظم مودی جب جرمنی میں نیشنل گارڈز کی طرف سے گارڈ آف آنر لے رہے تھے تو مظاہرین نے ’مودی ڈاو¿ن ڈاو¿ن‘ کے نعرے لگائے۔ انہوں نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ”بھارت میں نسل کشی بند کرو ،بھارت ایک فاشسٹ ریاست ہے۔