عدلیہ مسلمانوں کے گھر مسمار کرنے کی کارروائی کا فوری نوٹس لے:مایاوتی
لکھنو14 جون (کے ایم ایس)
بھارت میں بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے ملک بھر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی طرف سے توہین رسالت کے خلاف مظاہروں کی آڑ میں مسلمانوں کے گھر مسمار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے عدلیہ پرزوردیا کہ وہ اس غیر قانونی کارروائی کا فوری نوٹس لے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مایاوتی نے متعدد ٹویٹ میں کہا کہ اتر پردیش میں یوگی حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور بلڈوزر سے ان کے مکانات گرائے جارہے ہیں اور دیگر جارحانہ کارروائیاں بھی جاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ یوگی حکومت کی طرف سے ریاست میں خوف و دہشت کی فضا پیدا کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عدلیہ کو مسلمانوں کے گھروں کو گرا کر پورے خاندان کو نشانہ بنانے کی کارروائی کا نوٹس لینا چاہیے۔مایا وتی نے کہاکہ تنازعے کی جڑ بی جے پی لیڈر نوپور شرما اور نوین جندل ہیں، جن کے گستاخانہ اور توہین آمیز بیانات کی وجہ سے بھارت میں نفرت کی آگ بھڑک اٹھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت پارٹی لیڈروں کے خلاف کارروائی نہ کرکے قانون کی حکمرانی کا مذاق اڑارہی ہے۔مایاوتی نے کہاکہ دونوں ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہ کرنا انتہائی متعصبانہ اور افسوس ناک ہے۔انہوں نے دونوں لیڈروں کی فوری گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جب بھوجن سماج پارٹی نے نبی آخر الزمان ۖ سے متعلق بی جے پی لیڈروں کے توہین آمیز بیانات کے بعد پریاگ راج اور دیگر علاقوں میں حکومت کی طرف سے انتقامی کارروائیوں پر اقلیتوں کی کھل کر حمایت کی ہے ۔