مقبوضہ جموں وکشمیر کے صحافی کو کامران انٹرنیشنل ایوارڈ سے نوازاگیا
سرینگر14جون)کے ایم ایس(غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیر میں معروف صحافی قاضی شبلی کو صحافت کے سالانہ کامران بین الاقوامی ایوارڈ 2022سے نوازا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنوبی کشمیر سے شائع ہونے والے ”دی کشمیریت” کے ایڈیٹر قاضی شبلی کو اپریل میں ایک برطانوی صحافی اور دستاویزی فلم ساز جارج ہینٹن ، ایک کرد اور عراقی صحافی اسوس ہاردی اور معروف برطانوی صحافی ایملی گارتھویٹ نے اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا تھا ۔یہ ایوارڈ عراق میںقائم ” میٹروگرافی” کی طرف سے کامران نجم کی یاد میں دیا جاتاہے جو ایک فوٹو جرنلسٹ تھے اور 12جون 2014کو اس وقت لاپتہ ہوگئے تھے جب وہ عراق میں ملا عبداللہ کے قریب داعش اور کرد فورسز کے درمیان لڑائی کی کوریج کرتے ہوئے زخمی ہوئے تھے۔قاضی شبلی کو جولائی 2019میں بھارتی حکام نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکیاتھا اور بعد میں انہیں وادی کشمیر سے بھارت کی جیل میں منتقل کردیا گیا تھا۔انہیں کامران انٹرنیشنل ایوارڈز ملنے پر 12000امریکی ڈالر کا نقد انعام دیا گیا ہے۔