مقبوضہ جموں وکشمیر :بیروزگاری کی18.3فیصد شرح سے مودی حکومت کے جھوٹے دعوے بے نقاب ہوگئے : این سی
سرینگر15جون (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ علاقے میں 18.3فیصد بے روزگاری کی شرح ہنر مند اور تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں فسطائی بھارتی حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای)نے ایک بار پھر مقبوضہ جموں وکشمیر میں بے روزگاری کی شرح 18.3فیصدبتائی ہے۔انہوں نے کہا کہ اعداد و شمارسے 5اگست 2019 کودفعہ370کو غیر آئینی طور پر منسوخ کرنے کے بعد مودی حکومت کی طرف سے روزگارفراہم کرنے کے وعدے بے نقاب ہوگئے۔این سی ترجمان نے کہا کہ ہمارے پڑھے لکھے نوجوانوں کو امید کی کوئی کرن نظرنہیں آرہی اور حکام ان کی مدد کے لیے کچھ نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروبارکو فروغ دینے، تیزی سے بھرتیاں کرنے اورہمارے نوجوانوں کے روزگارکے مفادات کو تحفظ دینے کے لئے خاطر خواہ پالیسی مداخلت کا فقدان پایاجاتا ہے اوریہ چیزیں حکام کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہیں۔
ادھر مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کانگریس پارٹی کے ورکنگ صدر رمن بھلہ نے جموں کے علاقے کٹھوعہ میں پارٹی کارکنوں اور دیگر عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ آٹھ سال کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمرانی کے دوران نوجوانوں کو بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔