یاترا سیکورٹی کے نام پر کشمیریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا گیا ، نیشنل کانفرنس
سرینگر01 جولائی (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے قابض انتظامیہ کی طرف سے امرناتھ یاترا کے سلسلے میں ہر قسم کے ٹرانسپورٹ کی آمد ورفت بند رکھنے اور یاترا کے راستوں میں دکانوں کو بند رکھنے کے احکامات کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پارٹی کے معاون جنرل سیکرٹری شیخ مصطفی کمال نے ایک بیان میں کہا کہ اس برس یاترا کے سلسلے میں جس طرح سیکورٹی کے نام پر مقامی لوگوں کا قافیہ حیات تنگ کر کے رکھ دیا گیا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں نے ہمیشہ یاتریوں کا خیر مقدم کیا ہے اور بھارت کے مختلف حصوں سے آنے والے یاتریوں کو ہر سہولیت دستیاب رکھنے میںپیش پیش رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ شمیر پہلے ہی اقتصادی اور معاشی بدحالی کا شکار ہے اور اب دکانیں بند رکھنے کے احکامات سے حالات مزید ابتر ہونگے۔ انہوںنے کہا کہ عید الاضحی کی آمد کے سلسلے میں اس وقت بازاروں میں خرید و فروخت زوروں پر ہوتی ہے لیکن یاترا کے راستوں پر جو بازار موجود ہیں وہ بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ یاترا کے روٹ میں شاہراہ پر کسی بھی قسم کی ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں ہے جس وجہ سے ملازمین، طلباء، مریضوں اور دیگر مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوںنے کہا کہ 2019سے پہلے یاترا کو اس قدر سیکورٹی کی کبھی ضرورت نہیں پڑی لیکن آج لاکھوں کی تعداد میں فورسز اہلکاروںکی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔مصطفی کمال نے کہا کہ ایسے اقدامات بھارتی حکومت کی جموںوکشمیر کی پالیسی کی ناکامی کی بخوبی عکاسی کرتے ہیں اور بھارت اس حوالے سے اپنی غلطیوں کا جتنی جلد اعتراف کرے اتنا اچھا ہے۔
دریں اثنا قابض انتظامیہ نے 30جون سے شروع ہونے والی 43روز امرناتھ یاترا کے دوران سرینگر جموں شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد ورفت کے بارے میں جو حکمنامہ جاری کیا ہے اس پر کشمیریوں تاجروں نے بھی حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عیداالاضحٰی کو اب صرف کچھ دن باقی رہ گئے جبکہ شاہراہ پر ٹریفک کی بندش سے قربانی کے جانور وادی میں پہنچانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہو جائے گالہذا ضروری ہے کہ مال بردار ٹرکوں کی آمد ورفت کو جاری رکھا جائے۔