بھارتی صحافیوں کی مقدمات کا سامنا کرنیوالے ساتھی صحافیوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کی تجویز
نئی دلی 04جولائی (کے ایم ایس)
بھارت میں سینئر صحافیوں نے ان صحافیوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ہے جن کے خلاف مختلف شہروں میں بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے مقدما ت درج کئے گئے ہیں ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ تجویز پریس کلب آف انڈیا نے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کی گرفتاری ، پلٹر ز ایوارڈ جیتنے والے فوٹو جرنلسٹ ثنا متو کو بیرون ملک جانے سے روکنے اور سرکاری تقریبات کی کوریج پر صحافیوں پرعائد پابندی کے تناظر میںمیڈیا کو درپیش چیلنجز کے بارے میں منعقدہ ایک اجلاس میں دی گئی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی ٹی این نینان نے کہا کہ صرف اجلاس منعقد کرنا اور بیانات جاری کرنا کافی نہیں ہے اور مختلف میڈیا ایسوسی ایشنز کو یک آوازہوکر یہ مسئلہ اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں آزادی صحافت کے بنیادی اصول پر متفق ہونا ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مقدمات کا سامنا کرنے والے صحافیوں کے لیے قانونی امداد کا اہتمام کرناضروری ہے۔انہوں نے صحافیوں کوان کے خلاف مقدمات کی سماعت میں قانونی مدد کے لیے مختلف شہروں میں وکلا کا پینل تشکیل دینے کی تجویز دی۔اجلاس میں سینئر صحافی سدھارتھ وردراجن، سندیپ سونکر، شوبھنا جین اور ایس کے پانڈے نے بھی خطاب کیا۔اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیاہے کہ ماضی میں بھارت کے مختلف شہروں میںبہت سے صحافیوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں اور میڈیا کے دفاتر پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ چھاپے مارے گئے ہیں جن سے بھارت میں آزادی صحافت کو لاحق خطرات واضح ہوتے ہیں ۔