مقبوضہ جموں و کشمیر

شبیر شاہ کا دنیا سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں خونریزی بند کرانے کا مطالبہ

سرینگر 24جولائی(کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کی خونریزی بند کرانے میں اپناکردار ادا کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک بیان میںجسے سرینگر میں میڈیا کے لئے جاری کیا گیا، مقبوضہ علاقے کی سنگین صورتحال کو اجاگرکیاہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں کو بغیر کسی وجہ کے قتل کررہے ہیں۔حریت رہنما نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران بھارتی فوجیوں نے وادی کشمیر میں درجنوں شہریوں کوجن میں زیادہ تر نوجوان لڑکے تھے، جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ شبیر شاہ نے کہا کہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے بھارت کے مذموم منصوبے کا حصہ ہے۔
نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی بھوک ہڑتال آج تیسرے روز میں داخل ہوگئی۔ محمد یاسین ملک نے عدالتی سماعتوں کے دوران منصفانہ ٹرائل اورعدالتی کارروائی میں ذاتی طوپرپیش ہونے جیسے قانونی حقوق کے حصول کے لئے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے جمعہ 22جولائی کو ہڑتال شروع کی تھی۔
دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے ضلع کولگام کے علاقے رام پورہ کیموہ میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی کی۔ یہ کارروائی بھارتی فوج، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس نے مشترکہ طور پر شروع کی تھی۔ ایک اور واقعے میں جموں کے ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن کے قریب بھارتی فوجیوں کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگ پھٹنے سے ایک 12سالہ لڑکا زخمی ہو گیا۔ زخمی لڑکے کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما ہرش دیو سنگھ نے جموں میں ایک بیان میں جموں و کشمیر میں جمہوریت کی فوری بحالی کا مطالبہ دہرایا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں وکشمیر سے باہر کے بیوروکریٹس مقبوضہ جموں وکشمیرمیں منتخب نمائندوں کا متبادل نہیں ہو سکتے۔
ادھر آلٹ نیوز فیکٹ چیکنگ پورٹل کے شریک بانی محمد زبیر نے کہا ہے کہ مودی حکومت اختلاف رائے کی ہرآواز کو خاموش کرانا چاہتی ہے۔ 23 دن جیل میں گزارنے کے بعد محمد زبیر نے نئی دہلی میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ انہیں درحقیقت دوسروں کے لیے عبرت بنایاگیاہے۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کارکن اور دہلی فسادات کے ملزم خالد سیفی کی اہلیہ نرگس سیفی نے اپنے شوہر کے لیے فوری طبی امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔ خالدسیفی اس وقت نئی دہلی کی منڈولی جیل میں نظر بند ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button