بھارت کشمیری ملازمین کے ساتھ بے رحمانہ سلوک سے باز رہے، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر 23ستمبر( کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے جعلی اور جھوٹے الزامات پر ملازمین کو ان کی نوکریوںسے فارغ کرنے کے بھارتی حکام کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مودی کی فسطائی حکومت سے منسلک غیر کشمیری ملازمین کیلئے راستہ ہموار کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری ملازمین کی برطرفی کے تازہ احکامات مقبوضہ علاقے کے لوگوں کے خلاف بھارتی حکومت کی انتقامی اور جابرانہ پالیسیوں کا تسلسل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے متنازعہ علاقے کی آبادی کو تبدیل کرنے پر تلا ہوا ہے لیکن آزادی پسند کشمیری اسکی ہر قیمت پر بھرپور مزاحمت کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیںملتی جہاں عام لوگ اپنے روزگار ، کاروبار ، مزدوری ، تعلیم ، سفر ، مذہبی رسومات ، شہری آزادی اور اظہار رائے کی آزادی کے حقوق سے محروم ہیں۔انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ کشمیری ملازمین کے ساتھ بے رحمانہ اور غیر انسانی سلوک سے باز رہے جنہیں بی جے پی کی فسطائی حکومت کی طرف سے بدترین نسلی امتیاز کا سامنا ہے۔ترجمان نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقوں کو فوجی طاقت کے ذریعے دیوار سے دھکیلنا خطے کے لیے اچھا نہیں ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ کشمیر کی موجودہ غیر مستحکم صورتحال کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیری کو عالمی ادارے کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے میں کردار ادا کریں۔