کل جماعتی حریت کانفرنس کا نظر بند حریت رہنماﺅں ،کارکنوں کی حالت زار پر اظہار تشویش
سرینگر:
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طورپر نظر بند حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گرتریس سے اپیل کی ہے کہ وہ نظر بندوں کی رہائی اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبا ڈالیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت حریت رہنماﺅں اور کارکنوںکو تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کی بات کرنے پر بڑے پیمانے پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ کل جماعتی حریت کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو،نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین ، ، فہمیدہ صوفی، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف،محمدیوسف فلاحی، محمد رفیق گنائی، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد عرفانی، عمر عادل ڈار، ظفر اکبر بٹ، شریف سرتاج، حیات احمد بٹ،، غلام قادر بٹ، محمد شفیع شریعتی، شوکت حکیم، معراج الدین نندا، ظہور احمد بٹ، شبیر احمد ڈار، فردوس احمد شاہ، جہانگیر غنی بٹ ،مشتاق الاسلام ، ملک نور فیاض، سلیم نناجی، سجاد حسین گل، محمد یاسین بٹ اور دیگر مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کی جیلوںمیں برسہا برس سے نظر بندہیں اور انہیں تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ بیان میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ بھارت نے پورے مقبوضہ جموںوکشمیر کو ایک فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کر دیا ہے اور وہ نہتے کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور گھناو¿نے جنگی جرائم کا نوٹس لیں اور دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں کردار ادا کریں۔