مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کینسر سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 10سال کے دوران کینسرکے باعث ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر لوگوں نے غیر صحت مند طرز زندگی کو تبدیل نہ کیا اورمتعلقہ ادارے اس سلسلے میں آگاہی پیداکرنے میں ناکام رہے تو آنے والے سالوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے نیشنل کینسر رجسٹری پروگرام کے اعداد و شمار کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں کینسر کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جہاں تک کینسر کے مریضوں کی اموات کا تعلق ہے، جموں و کشمیر میں ہر سال یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں 2013میں کینسر کے 5832مریضوں کی موت ہوئی اور یہ تعداد 2014میں بڑھ کر 5991، 2015 میں 6164، 2016 میں 6318، 2017 میں 6495، 2018 میں 6670، 2019 میں 6845اور 2020میں 7027، 2021 میں 7211اور2022میں7396تک پہنچ گئی۔ اعداد و شمار کے مطابق مقبوضہ علاقے میں سال 2022کے دوران پھیپھڑوں کے کینسر سے مجموعی طور پر 583مرد اور 201خواتین کی موت ہوئی۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جب تک لوگ بیہودہ اور غیر صحت مند طرز زندگی سے پرہیز نہیں کرتے اور ہر کوئی پانی اور فضائی آلودگی کو روکنے میں کردارادانہیں کرتا تب تک صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔