کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں کی پاکستانیوں کو یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد
کشمیری بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منائیں گے : حریت رہنما
سرینگر 13 اگست (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے پاکستانی عوام اور حکومت کو ان کے یوم آزادی کی مبارک باد دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربندسینئر رہنمائوں شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے بھیجے گئے اور سرینگر میں جاری اپنے پیغامات میں کہا کہ کشمیر کاز کیلئے مسلسل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت پر کشمیری پاکستان کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد میں انکے لیے ہمیشہ حوصلہ افزائی کا باعث رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کا ضامن ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنمائوں اور تنظیموں سید بشیر اندرابی، چوہدری شاہین اقبال، فریدہ بہن جی، خادم حسین، سبط شبیر قمی اور محمدیوسف نقاش نے اپنے بیانات میں کہا کہ پاکستان نہ صرف جنوبی ایشیا کے مسلمانوں بلکہ پوری امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔ انہوں نے پاکستان کی سلامتی، خوشحالی اور استحکام کے لیے دعا کی۔
دریں اثناء میرواعظ عمر فاروق اور دیویندر سنگھ بہل سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 15 اگست بروز پیر بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں اور اس روز مکمل ہڑتال اور سول کرفیو نافذ کریں تاکہ بھارت کو یہ واضح پیغام دیا جاسکے کہ کشمیری اپنے وطن پر اس کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
قابض حکام نے بھارت کے یوم آزادی سے قبل پورے مقبوضہ علاقے میں سکیورٹی اقدامات کے نام پر بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کردی ہے جس سے لوگوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے گاڑیوں کی چیکنگ اور مسافروں اورپیدل چلنے والوں کی جامہ تلاشی میں تیزی لائی ہے جس سے لوگ سخت پریشان ہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیر بھر خاص کر سرینگر میں زمینی اور فضائی نگرانی کے لئے مختلف سکیورٹی اقدامات کئے گئے ہیں۔ سرینگر کے کرکٹ سٹیڈیم جہاں سرکاری تقریب منعقدہونی ہے،کے ارد گرد بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اور نئے بنکر اوررکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو بھارتی رنگ میں رنگنے کے اپنے مذموم منصوبے کے تحت15اگست کوتمام سرکاری عمارتوں پربھارت کا قومی پرچم لہرانے کا حکم جاری کررکھا ہے۔
ادھر مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں سیاسی انتقام کی پالیسی جاری رکھتے ہوئے تحریک آزادی کے ساتھ اپنی یا رشتہ داروں کی وابستگی کی بنیاد پر مزید چار سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔برطرف کئے گئے ملازمین میںغیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنما فاروق احمد ڈار کی اہلیہ اور حریت رہنما سید صلاح الدین کے بیٹے،کشمیر یونیورسٹی کے ایک پروفیسر اور ایک سائنسدان شامل ہیں۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں پہلے ہی درجنوں سرکاری ملازمین کو تحریک آزاد ی کشمیر کی حمایت کرنے پر برطرف کیاہے۔
بھارتی پولیس نے جموں خطے میں ضلع راجوری کے علاقے گول سے دو نوجوانوں کو گرفتارکیاہے۔