بھارت

کرناٹک ہائی کورٹ نے اذان کیلئے لائوڈ اسپیکر پر پابندی کی درخواست مسترد کر دی

بنگلورو 23 اگست (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست کرناٹک میں ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو مساجد میں دن میں پانچ بار اذان کیلئے لائوڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگانے سے روک دیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہائی کورٹ نے کہاہے کہ رواداری بھارت کے آئین کے ساتھ ساتھ ہندوستانی تہذیب کا بھی حصہ ہے ۔ہندوتوا کے زیر اثر ریاستی حکام نے مساجد میں اذان پر پابندی کیلئے ہائی کورٹ میں ایک عرضداشت دائر کی تھی جس میںدعویٰ کیاگیا تھا کہ دن میں پانچ بار اذان کی وجہ سے دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے جذبات مجروح ہورہے ہیں۔قائم مقام چیف جسٹس آلوک ارادھے کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے ایک بنچ نے عرضداشت کی سماعت کے دوران کہاکہ بلاشبہ، درخواست گزار اوردیگر عقائد کے ماننے والوں کو بھی اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے تاہم یہ دعوی کہ اذان کی وجہ سے دیگر مذہب کے ماننے والوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیںکو تسلیم نہیں کیاجاسکتا ۔بنچ نے حکام کو صوتی آلودگی سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ کرناٹک پولیس ایکٹ 1963کی دفعہ 37کے تحت لائوڈ اسپیکراور پبلک ایڈریس سسٹم کے استعمال کے لیے لائسنس صوتی آلوودگی کے قواعد و ضوابط کی دفعہ 5کی شق 3کے تحت جاری کئے جاتے ہیں ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button