بھارت میں اظہار رائے کی آزادی پر قدغن مسلسل جاری
نئی دلی 23 اگست (کے ایم ایس)
آر ایس ایس کے زیراثربھارتی معاشرے میں اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حقوق پر قدغن گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق پر قدغن کے ایک اور کارروائی میں منگل کو کیرالہ کی ایک عدالت نے پولیس کو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسسٹ کے سابق وزیر کے ٹی جلیل کے خلاف "آزاد کشمیر” اور "بھارتی مقبوضہ کشمیر”سے متعلق ان کے تبصرے پر مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق آر ایس ایس کے رہنما ارون موہن نے سابق ایم ایل اے کی جانب سے فیس بک پر ایک پوسٹ میں آزاد کشمیر کی تعریف کرنے پربھارتی ریاست کیرالہ کے تھروولا جوڈیشل فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کی عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی ۔تھاوانور کے ایم ایل اے نے حال ہی میں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں کشمیرکا دورہ کیا تھا اور اپنے سفر کی تصاویر اور تفصیلی بیانات شیئر کیے تھے۔جلیل نے اپنے تبصرے میںمقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر تنقید کی تھی۔ایم ایل اے نے کہا تھاکہ حکومت پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں کو تمام حقوق فراہم کیے ہیں اور انہیںیکساں مواقع اورتمام بنیادی سہولیات حاصل ہیں،جو کے بعد انکے خلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے