سید علی گیلانی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے پرزور حامی تھے
سرینگر31اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قائد حریت اورتحریک آزادی کشمیر کی علامت سید علی گیلانی نے ہمیشہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی وکالت کی ہے۔ .
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے زندگی بھر جموں وکشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی۔ اپنی کئی تقاریر اور خطابات میں انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے اور کشمیریوں کو یہ فیصلہ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے کہ وہ بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا پاکستان کے ساتھ الحاق کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیری بھارت سے علیحدگی کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں بلکہ جموں و کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں جو کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا۔قائد حریت سمجھتے تھے کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں بلالحاظ مذہب و ملت، ذات اور عقیدے کے جموں و کشمیر کے تمام لوگوں کو رائے شماری کا موقع دے کر حل کیا جانا چاہیے جس کی سفارش عالمی ادارے نے اپنی متعدد قراردادوں میں کی ہے تاکہ کشمیری عوام اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرسکیں ۔سید علی گیلانی نے ہمیشہ کشمیریوں پر زوردیاکہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں تاکہ تحریک آزادی کو مزید موثر انداز میں اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔