مقبوضہ جموں و کشمیر

ہمیں مقبوضہ جموں وکشمیرکی شہریت دو یا واپس بھیج دو: سرینگر میں کشمیری مردوں کی پاکستانی بیویوں کا احتجاج

سرینگر 21 فروری (کے ایم ایس)غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کشمیری مردوںکی پاکستانی بیویوں نے سرینگر میں اپنے بچوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی شہریت دی جائے یا پاکستان واپس بھیجا جائے۔
خواتین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لئے پلے کارڈز اٹھائے شہر کے وسط سے مارچ کیا اور سرینگر کے پریس انکلیو میں جمع ہوئیں۔انہوں نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انہیں پاکستان واپس بھیجے یا انہیں مقبوضہ علاقے کی شہریت دے۔احتجاجی خواتین ”ہمیں انصاف چاہیے“،”ہمارے مطالبے پورے کرو“ اور”ہم کیا چاہتیں ، واپسی “جیسے نعرے لگا رہی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اکثر اپنا احتجاج درج کراتی رہی ہیں لیکن کوئی ہماری بات نہیں سنتا۔ ہم بے حد تکلیف میں ہیں۔ انہوں نے کہا شہریت اور سفری دستاویزات کی فراہمی میں تاخیرکی وجہ سے ان کے بچوں کا مستقبل غیر محفوظ ہے۔ احتجاج کرنے والی خواتین نے میڈیا کو بتایاہمیں یہاں حکومتی پالیسی کے تحت مدعو کیا گیا ہے۔ ہمارا قصور کیا ہے اور ہمیں کیوں اذیت میں رکھا گیا ہے؟ براہِ کرم ہمیں پاکستان واپس بھیجیں، ہمیں ہمارے سفری دستاویزات دیں یا ہمیں شہریت دیں۔ انہوں نے پوچھا کہ ہم کب تک احتجاج کریں گی اور ہماری غلطی کیا ہے؟ہم یہاں پنجرے میں بند ہیںاور حکومت ہمارے مطالبات کا جواب کیوں نہیں دے رہی ہے؟
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 400 کے قریب پاکستانی خواتین ہیں جو 2010 میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے دور میں اعلان کردہ بحالی کی پالیسی کے تحت اپنے شوہروں کے ساتھ مقبوضہ کشمیر آئی تھیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button