بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے مقبوضہ کشمیرمیں عوام کے غم و غصے میں اضافہ ہو رہا ہے ، محبوبہ مفتی
جموں 13 ستمبر (کے ایم ایس)
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بڑھتے ہوئے عوامی غصے کے لیے مودی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے آج ایک دوہرائے پر کھڑا ہے جہاں لوگوں کو اپنی شکایات کو پیش کرنے کا نہ تو کوئی حق ہے اور نہ ہی کوئی فورم۔
جموں میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایک طرف تو کشمیری عوام کا غم و غصہ تیزی سے بڑرہا ہے جبکہ دوسری طرف قابض انتظامیہ اپنی جھوٹی کامیابیوں کو دکھانے میں مصروف ہے تاکہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقبوضہ کشمیر سے متعلق یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا جواز فراہم کیاجاسکے ۔کشمیری مہاجر ملازمین کے ایک وفد سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے سیاسی مقاصد کے لیے حمایت حاصل کرنے کی غرض سے کشمیری پنڈتوں کے دکھ و درد کو ایک ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بدعنوانی نئی بلندیوں کو چھورہی ہے ، جبکہ قابل اور ایماندار افسروں کو دیوارکے ساتھ لگایا جارہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بی جے پی کے احکامات پر من و عن عمل کیا جاسکے۔پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ ملازمین، بے روزگار نوجوان، تاجر، صنعت کار، ٹرانسپورٹرز، کسان اور سماج کے ہر طبقے کو حکمرانوں کی طرف سے محض اپنی انا کی تسکین کے لیے کی گئی سیاسی غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر اپنی شناخت اور وقار کی بحالی کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی۔