مقبوضہ جموں و کشمیر میںجعلی مقابلے، ممتازحریت رہنمائوں کا حراستی قتل عالمی یوم امن کی تقریبات کا منہ چڑھارہے ہیں
اسلام آباد21 ستمبر (کے ایم ایس )آج جب دنیا بھر میں امن کا عالمی دن منا یا جارہا ہے، بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیرکے امن پسند عوام سے امن کوروٹھے ہوئے کئی دہائیاں گزر چکی ہیںکیونکہ انہیں گزشتہ 75برس سے بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج عالمی یوم امن کے حوالے سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کپوارہ کے علاقے مژھل اور شوپیاں میں جعلی مقابلوں کے متاثرین اور محمد اشرف صحرائی اور سید علی گیلانی سمیت ممتاز مزاحمتی رہنمائوں کے دوران حراست قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت کے زیر تسلط جموںوکشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی ظلم و تشدد کے ان واقعات نے دنیا بھر میں عالمی یوم امن کو ایک مذاق بنا دیا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 21 ستمبر کا دن عالمی یوم امن کیلئے مخصوص ہے تاہم بھارت کے غیر قانونی قبضے میں کشمیریوںکو مسلسل بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے اور گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جنوبی ایشیا میں کشمیری عوام کی نسل کشی کیلئے بھارتی فوجیوں کو حاصل کھلی چھوٹ کی وجہ سے یہ دن غیر موثر ہو چکا ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میںروزانہ کی بنیاد پر نہتے کشمیریوں کے خلاف ظلم وتشدد سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عام کشمیری بھارتی فوجی محاصرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیںجبکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی کارروائیاں کسی بھی طرح ہولوکاسٹ سے کم نہیں ہیں۔ رپورٹ میں افسوس ظاہر کیاگیا ہے کہ عالمی برادری نے بی جے پی اور آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت کی طرف سے دفعہ 370اور35A کی منسوخی کے بعد سے جموںوکشمیر میں مسلسل فوجی محاصرے ، پورے مقبوضہ علاقے کو ایک بڑے حراستی کیمپ میں تبدیل کرنے اورجموں وکشمیر میں بھارت کی بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ حریت رہنمائوں،مرد و خواتین اور کشمیری نوجوانوں سمیت تین ہزا ر سے زائد کشمیری بھارت اور کشمیر کی جیلوں اور حراستی کیمپوں میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیاکہ وہ نہتے کشمیریوں پرجاری بھارتی ظلم وبربریت پر اپنی خاموشی ترک کرے کیونکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کے جنگی جرائم عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہیں۔رپورٹ میں کشمیریوں کے خلاف جاری جنگی جرائم پر نریندر مودی اور اس کے حواریوں سے باز پرس کرنے اوربھارتی فوجیوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے کا مطالبہ کیاگیا ہے ۔آج عالمی یوم امن کے موقع پر جاری کی گئی رپورٹ میں عالمی برادری کی توجہ مظلوم کشمیریوںکو درپیش مشکلات کی طرف مبذول کرائی گئی ہے جو عالمی برداری کی مدد کے منتظر ہیں ۔ رپورٹ میں اقوام عالم کو یہ یاد دلاتے ہوئے کہ بھارت تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، زور دیا گیا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کو کشمیر میں اس کے جرائم پر جواب دہ بنایا جانا چاہیے ۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں عبدالاحد پرہ، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، ڈاکٹر مصعب اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیوم نے آج عالمی یوم امن کے سلسلے میں سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کشمیری سیاسی قیدیوں کی غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ مسلسل فوجی محاصرہ، بے گناہ لوگوں کا قتل اور گرفتاریاں مقبوضہ جموں وکشمیرکی بدترین صورتحال کو ظاہر کرتی ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ جنگ کی فضا پیدا کرنے کے مذموم ہتھکنڈوں سے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔