مقبوضہ جموں و کشمیر

غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنماء کی بیٹی کی اپنے والد کی گرتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش

 

سرینگر 23ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیری صحافی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما الطاف احمد شاہ کی بیٹی رووا شاہ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند اپنے والد کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رووا شاہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک خط میں جیل میں اپنے والد کوعلاج معالجے کی سہولت سے محروم رکھنے جانے پر مداخلت کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ ان کے والد ایک ہفتے سے شدید علیل ہیں اورجیل حکام سے بار بار درخواست کے باوجود انہیں ہسپتال منتقل نہیں کیا گیا ۔ طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں دین دیال ہسپتال جنک پوری لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی تشویشناک حالت کی وجہ سے انہیں رام منوہر لوہیا ہسپتال ریفر کردیا ۔ تاہم جیل حکام انہیں تہاڑ جیل واپس لے آئے ۔الطاف احمد شاہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے درج کیے گئے ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتارہونے والے 7 حریت رہنمائوں میں شامل ہیں۔انہوں نے خط میں لکھا کہ جب انہوں نے این آئی اے کی خصوصی عدالت میں الطاف شاہ کی صحت کے بارے میں دریافت کیا اور ان کی میڈیکل رپورٹس طلب کیں تو ہم یہ جان کرحیران رہ گئے کہ جیل حکام نے صرف اس بات کا ذکر کیا ہے کہ انہیں ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہے۔ رووا شاہ نے خط میں کہا کہ ان رپورٹس میں ان کے نمونیا، انتہائی کم ہیموگلوبن اور گردے کی خرابی کا کوئی ذکر نہیں تھا، اس طرح ان کی تشویشناک حالت کو نظر انداز کیاگیا تھا ۔انہوں نے خط میں مزید لکھا کہ گزشتہ دو دنوں سے انہیں اپنے والد کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں ،جس کی وجہ سے ان کے اہلخانہ کو انکی سلامتی کے بارے میں شدید تشویش لاحق ہے ۔ انہوں نے مزید لکھا کہ میں آپ سے خلوص دل سے درخواست کرتی ہوں کہ آپ مداخلت کریں، ہمیں فوری طور پر الطاف شاہ کے بارے میں معلومات اور انہیں ضروری طبی امدادفراہم کی جائے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button