اسلام آباد28ستمبر(کے ایم ایس) اسلام آباد میں مقیم تجزیہ کار اور قائداعظم یونیورسٹی کے سکول آف پولیٹکس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز کے پروفیسر ظفر جسپال نے کہا ہے کہ بھارت نے رواں سال مارچ میں سپرسونک کروز میزائل براہموس پاکستان کی طرف جان بوجھ کر داغا تھا۔
پی ٹی وی ورلڈ کے پروگرام ”ویوز آن نیوز” میں بات کرتے ہوئے ظفر جسپال نے کہا کہ ہمارے تکنیکی ماہرین جو میزائلوں کے شعبے سے وابستہ ہیں اس بات پر متفق ہیں کہ بھارتی براہموس میزائل کا پاکستان میں آنامحض غلطی یا اتفاقیہ نہیں تھا بلکہ اسے جان بوجھ کر داغا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ غلطی کی صورت میں بھارتی فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (DGMO) فوری طور پر اپنے پاکستانی ہم منصب سے رابطہ کرتے اور انہیں واقعے کے بارے میں آگاہ کرتے۔انہوں نے کہا کہ میزائل داغے جانے پر پاکستان کو اعتماد میں لینے میں بھارت کی جانب سے تاخیر نے اس یقین کو تقویت بخشی کہ میزائل کو مذموم مقاصد کے لئے داغا گیا تھا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی فوج نے براہموس کروز میزائل مغربی بھارت کے کسی مقام سے داغا تھا اور یہ پاکستان کے علاقے میاں چنوں میں گرا تھا۔ میزائل غیر مسلح تھا اوراس میں کوئی وار ہیڈ نہیں لگا تھا اس لیے کوئی دھماکہ نہیں ہوا اور نہ ہی جان و مال کا کوئی نقصان ہوا۔
بالاکوٹ حملے کاحوالہ دیتے ہوئے ظفر جسپال نے کہا کہ بالاکوٹ حملے کے بعد بھارت نے اپنی روایتی برتری پر اعتماد کھو دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بالاکوٹ حملہ کنٹرول لائن کی نہیں بلکہ بین الاقوامی سرحد کی خلاف ورزی تھا۔ تاہم اس حملے کا بھارتی فضائیہ کومنہ توڑ جواب دیاگیا ، اس کی بحریہ کو بھی لتاڑا گیا اور یہاں تک کہ اس کی براہموس میزائل کی تنصیب کو بھی یہ کہہ کر چیلنج کیاگیاکہ اگر بھارت نے ایک میزائل داغا تو پاکستان جواب میں دو داغے گا۔