پاکستان

بھارت میں متعدد پاکستانی ٹوئٹر اکائونٹس تک رسائی معطل کئے جانے پر دفتر خارجہ کی ِ مذمت

اسلام آباد 28جون(کے ایم ایس)
پاکستان نے بھارت میں متعدد مقامات پر پاکستان کے سرکاری ریڈیو اور مختلف سفارت خانوں کے ٹوئٹر اکائونٹس تک رسائی معطل کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں اس بات پر گہری تشویش ظاہر کی ہے کہ بھارت نے پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹس معطل کرکے بھارتی ٹوئٹر صارفین کیلئے معلومات کی فراہمی روک دی ہے۔ٹوئٹ میں کہاگیا کہ بھارت میں جن اکائونٹس تک رسائی روکی گئی ہے ان میں ایران، ترکی، مصر اور اقوام متحدہ میں موجود پاکستانی سفارت خانوں کے تحت چلنے والے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹس شامل ہیں۔ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت میں رائے عامہ میں تنوع اور معلومات تک رسائی کے لیے دائرہ محدود ہونا انتہائی تشویشناک ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو قابل اطلاق بین الاقوامی اصولوں کی پابندی کرنی چاہیے۔ٹوئٹ میں پاکستانی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر زور دیا کہ وہ ان اکائونٹس تک بھارت میں رسائی فوری بحال کرے اور آزادی اظہار رائے کے جمہوری حق کویقینی بنائے۔گزشتہ روز بھارت میںریڈیو پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹ تک رسائی بھی بند کر دی گئی ہے۔اس سے قبل بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے 6 پاکستانی یوٹیوب چینلز سمیت 16 یوٹیوب نیوز چینلز کو اس بے بنیاد دعوے کی وجہ سے بلاک کر دیا تھا کہ وہ بھارت کی قومی سلامتی، خارجہ تعلقات اور امن عامہ سے متعلق غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔
دریں اثنا ٹویٹر نے چند ایسے بھارتی اور غیرملکی صحافیوں کے اکائونٹس بھی بلاک کر دیے ہیںجو مودی حکومت کے ناقد ہیں۔صحافیوں کے حقوق کے لیے سرگرم عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی جے پی)نے بھارت میں مختلف صحافیوں کے اکائوٹس تک رسائی روکنے کی مذمت کی ہے۔
سی پی جے ایشیا کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ٹوئٹر کی طرف سے بھارتی حکومت کی درخواست پر عمل کرکے صحافی رعنا ایوب کے اکائونٹ تک رسائی روکنے اور کالم نگار سی جے ورلیمن کے اکائونٹ کو بلاک کرنے کا عمل سوشل میڈیا پر سنسر شپ کے نئے ٹرینڈ کا حصہ ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ سلسلہ فوری رکنا چاہیے، جمہوریت کے لیے صحافیوں کی بولنے کی آزادی ضروری ہے۔

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے ایک بیان میں بھارتی حکام پر صحافی محمد زبیر کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور انکے پیشہ وارانہ کام کی وجہ سے انہیں ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرنے پر زوردیا ہے ۔ واشنگٹن میں سی پی جے کے ایشیاء پروگرام کوآرڈینیٹر سٹیون بٹلر نے ایک بیان میں کہا کہ محمد زبیر کی گرفتاری بھارت میں آزادی صحافت پر قدغن کی ایک اور مثال ہے جہاں حکومت نے فرقہ وارانہ مسائل پر بات کرنے والے صحافیوں کیلئے مخالفانہ اور غیر محفوظ ماحول پیدا کر دیا ہے۔محمد زبیر کو مودی حکومت نے گزشتہ روز گرفتار کیاتھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button