کرگل کے ٹرانسپورٹروں کولہہ میںٹریول پرمٹ نہ دینے کے خلاف کرگل میں ہڑتال
لداخ انتظامیہ کا حکم نامہ مسلم اکثریتی ضلع کی معیشت پر براہ راست حملہ ہے
کرگل03اکتوبر(کے ایم ایس) لداخ خطے کے مسلم اکثریتی ضلع کرگل کے ٹرانسپورٹروں کو ضلع لہہ میں ٹریول پرمٹ نہ دینے کے خلاف کرگل میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔
اتوار سے جاری چار روزہ ہڑتال کی حمایت اسلامیہ سکول کرگل، امام خمینی میموریل ٹرسٹ، جمعیت علمائے اسنا عشریہ کرگل، انجمن صوفیہ نوربخشیہ، لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل اورکرگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن سمیت تمام فریقین اوراداروں نے کی ہے۔ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کرگل نے پہلے ہی لہہ اور وادی کشمیر کے ڈرائیوروں کو مطلع کیا ہے کہ ضلع کرگل کی حدود میں داخل نہ ہوں۔ ٹرانسپورٹرز کرگل کے ٹیکسی آپریٹرز کے لئے ضلع لہہ سمیت لداخ کے پورے خطے میں سفر کرنے کے لیے اجازت نامے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔آل ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کرگل کے صدر محمد ابراہیم نے کہا کہ ہڑتال چار دن تک ہوگی اور اگر انتظامیہ نے مسئلہ حل نہ کیا تو وہ سڑکوں پر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مطالبہ جائز ہے اور پورے خطے میں گاڑیاں چلانے کا اجازت نامہ حاصل کرنا ان کا آئینی حق ہے۔کرگل سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی کارکن سجاد کرگلی نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے کرگل کے عوام کی خواہشات کے خلاف لداخ کو یونین ٹیریٹوری کا درجہ دیا تو دوسری طرف اب ٹرانسپورٹرز کو یونین ٹیریٹوری میں ٹریول پرمٹ نہیں دیاجارہا ہے جو واقعی بہت پریشان کن ہے۔انہوں نے کہا کہ لداخ انتظامیہ لہہ کے ٹرانسپورٹروں کی کٹھ پتلی بن چکی ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ ضلع کرگل کے ٹرانسپورٹروں کو ضلع کے اندر ہی چلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ ہماری معیشت پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔