اعدادوشمار آزاد جموں و کشمیر میں بجلی نہ ہونے کے امیت شاہ کے بیان کی نفی کرتے ہیں
مظفرآباد07اکتوبر(کے ایم ایس)نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے غیر قانونی اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لیے ترقی اور خوشحالی کی جھوٹی داستانیں گھڑ رہی ہے جبکہ وہ آزاد جموں و کشمیر میں 1947کے بعد سے ہونے والی ترقی کے بارے میں مسلسل جھوٹ بول رہی ہے۔
ان خیالات کااظہار مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال پر نظررکھنے والے ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اپنے انٹرویوز میں کیاہے۔ وہ بدھ کو بارہمولہ میں قابض حکومت کے زیر اہتمام ریلی سے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے خطاب پر اپنا رد عمل ظاہرکررہے تھے۔امیت شاہ کے اس جھوٹے دعوے پرکہ آزاد جموں و کشمیر پسماندہ علاقہ ہے اور اس کے دیہاتوں میں بجلی نہیں ہے، اپنا ردعمل دیتے ہوئے ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ 1947کے بعد آزاد جموں و کشمیر میں ہونے وا لی ترقی بھارتی رہنمائوں کو ہضم نہیں ہورہی اسی لئے وہ عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے اس قسم کے جھوٹے بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے تقریبا ہر گائوں تک بجلی پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے آزاد جموں وکشمیر کے بیورو آف سٹیٹسٹکس پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے2020کے اعداد و شمار پیش کرکے اپنی بات کو ثابت کیا جس میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر کی 92.99فیصد آبادی کو اس سال تک بجلی فراہم کی جا چکی ہے۔ ماہرین اور تجزیہ کاروں نے مزید کہا کہ مودی حکومت یہ ظاہرکرکے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نام نہاد امن اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہو گیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت کے 5اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات نے مقبوضہ علاقے کو زندگی کے تمام شعبوں میںپیچھے کی طرف دھکیل دیاہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ بن چکا ہے وہاں امن اور ترقی کیسے ہو سکتی ہے؟ ۔انہوں نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی لانے کی آڑ میں مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کو بھارتی سرمایہ کاروں اور شہریوں کے لیے کھول کر وہاں کی مسلم اکثریتی حیثیت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ناجائز قبضے کے تحت کشمیر کی معاشی ترقی ایک دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی سمجھدار سرمایہ کار مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتاکیونکہ یہ خطہ ایک جوہری فلیش پوائنٹ بن چکاہے۔ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ کشمیری امن اور ترقی کے خلاف نہیں بلکہ اپنے مادر وطن کو بھارتی تسلط سے آزاد کرانا ان کا بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بنیادی مطالبہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کا انعقاد ہے تاکہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ خود کر سکیں اور باقی تمام چیزیں اس مطالبے کے پورا ہونے کے بعد ہونگی۔