مقبوضہ جموں و کشمیر

یو این ایچ آر سی بھارت کو اسکی بین الاقوامی ذمہ داریاں یاد دلائے،الطاف وانی

اسلام آبادیکم اکتوبر (کے ایم ایس )
کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین اور ورلڈ مسلم کانگریس کے مستقل نمائندے الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی حکومت کو اس کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق کے بارے میں اسکی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق الطاف حسین وانی نے ورلڈ مسلم کانگریس کی جانب سے جنیوا میں یو این ایچ آر سی کے 48ویں اجلاس کے دوران ایجنڈا آئٹم نمبر5کے تحت منعقدہ ایک عام بحث میں ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگوکرتے ہوئے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر بھارتی حکومت پر کڑی تنقید کی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات انتہائی مایوس کن ہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے اصولوں اور اس کے مختلف اداروں کے ساتھ ایک سنگین تنازعہ شروع کردیا ہے ۔ بھارت نیمقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بارے میں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی جون 2018اور جولائی 2019کی رپورٹوں کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے 19ماہرین کو مقبوضہ علاقے تک رسائی بھی نہیں دے رہا ہے ۔یو این ایچ آر سی کے مینڈیٹ کے بارے میں الطاف وانی نے کہاکہ کونسل کی اہمیت کمیشن آف انکوائری اور فیکٹ فائنڈنگ مشن اور خاص طریقہ کار کی سفارشات پر عمل درآمد جیسے طریقہ کار بنا کر انسانی حقوق کے بحرانوں سے نمٹنا ہے۔
تاہم انہوںنے کہاکہ کونسل کی ساکھ اس وقت متاثر ہونا شروع ہوئی جب انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوںمیںملوث بھارت جیسے ممالک اس کے رکن منتخب ہونا شروع ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں عالمی ادارے کے کسی مراسلے کا کوئی جواب نہیں دیا ہے ۔ الطاف وانی نے 2020میں 19ماہرین کے دستخطوں سے جاری مراسلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ میں دی گئی 17 سفارشات اور دیگر مواصلات کا بھارت نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button