بھارت : دلت شخص کی بھارتی پارلیمنٹ کے سامنے خود سوزی
نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے باغپت سے تعلق رکھنے والے 26سالہ دلت شخص جتیندر کمار نے برسوں کی ناانصافی کے خلاف بطور احتجاج نئی دہلی میں بھارتی پارلیمنٹ کے سامنے خود کو آگ لگا کر خودکشی کر لی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس نے یہ عمل ایک مقامی ہوم گارڈ سمیت اونچی ذات کے ہندوئوںکی طرف سے کئی سال سے ہراساں کیے جانے اور دھمکیاں دینے کی وجہ سے کیا۔جتیندر کے والد مہیپال کمار نے بتایا کہ انہوں نے اپنے گائوں میں شراب کی غیر قانونی فروخت کی مخالفت کی۔ اس کی وجہ سے ان کے خاندان کے خلاف مہم شروع کی گئی اورانہیں ڈرایا اور دھمکایا گیا، جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے، جسمانی حملے کئے گئے اور پولیس نے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ درج فہرست ذات اوردرجہ فہرست قبائل کے کمیشن سمیت حکام سے رجوع کرنے کے باوجودانہیں انصاف نہیں ملا۔ 2024 میں مہیپال کو جان بوجھ کر کار کی ٹکرماری گئی اور جتیندر کی بھابھی کو حملے کی وجہ سے اسقاط حمل کا سامنا کرنا پڑا۔سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ارپت وجے ورگیہ نے جتیندر کی خودسوزی کی تحقیقات کا وعدہ کیا ہے۔ جتیندر کی المناک موت سے بھارت میں ذات پات کی بنیاد پر گہرے تعصبات کی عکاسی ہوتی ہے جہاںپسماندہ برادریوں کو امتیازی سلوک اور تشدد سے بچانے کے لیے نظامی اصلاحات کی فوری ضرورت ہے۔