سرینگر: ہائیکورٹ نے شہری کے قتل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ کی تبدیلی کا حکم دیدیا
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائیکورٹ نے شہری محمد رمضان بٹ کے حراستی قتل کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے سربراہ کو تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ محمد رمضان بٹ کو 1996 میںپولیس حراست میں قتل کیا گیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایس آئی ٹی کے سربراہ کی تبدیلی کے حوالے سے مقتول کی بیوہ جمیلہ بیگم نے ہائیکورٹ میں عرضداشت دائر کر کھی تھی۔
جسٹس سنجے دھر نے اپنے فیصلے میںایس آئی ٹی کی تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر 2021 میں اپنی تشکیل کے بعد سے ٹیم نے خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ایس آئی ٹی کی سربراہی اب ایس پی حضرت بل ہلال خالق بٹ کو سونپی گئی ہے۔مقتول کی اہلیہ نے کا کہنا ہے کہ انکے شوہر کو پولیس نے سرینگر کے رینہ واری تھانے میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے باعث وہ دم توڑ گئے تھے۔
سرینگر کے علاقے مسکین باغ کے رہائشی محمد رمضان بٹ کو سپیشل آپریشن گروپ نے 1996میں حراست میں لینے کے بعد تھانے میں تشدد کر کے شہید کیا تھا۔ وہ گھر کا واحد کفیل تھا ۔ 29برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود متاثرہ خاندان کو انصاف نہیں مل سکا ہے ۔ مقبوضہ علاقے کی ہائیکورٹ نے اکتوبر2021میں حراستی قتل کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی ہدایت کی ۔ ٹیم نے تاحال اپنی رپورٹ پیش نہیں کی ہے اور متاثرہ خاندان انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔