فسطائی مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں آباد کاری کے نوآبادیاتی منصوبے پر عمل پیرا
اسلام آباد 13 اکتوبر (کے ایم ایس) نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کی ہندوتوا حکومت 5 اگست2019کومقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے بعد یکے بعد دیگرے نئے قوانین متعارف کروا کر علاقے میں آبادکاری کے نوآبادیاتی منصوبے پر عمل پیراہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی یک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت 27 اکتوبر 1947 سے جموں و کشمیر کو اپنی کالونی کے طور پر دیکھ رہا ہے جب اس نے سری نگر میں اپنی فوج اتار کر جموںوکشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ جما لیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کو اپنی کالونی بنانا آر ایس ایس اور بی جے پی کا دیرینہ خواب رہا ہے اور ووٹر فہرست میںبھارتی ہندوو¿ں کو شامل کرنا ہندوتوا حکومت کے خطرناک گیم پلان کو آگے بڑھانے کا ایک اور قدم ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں آباد کاری کے اپنے نوآبادیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اُس اسرائیلی ماڈل کی نقل کر رہا ہے جوصہیونی ریاست نے فلسطین میں اپنا رکھا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت غیر کشمیری ہندوو¿ں کو ڈومیسائل اور زمین کے مالکانہ حقوق کے اجراءمیں سہولت فراہم کرنے کے لیے بہت سے نئے قوانین متعارف کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا مقبوضہ جموںوکشمیر میں آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت کے نوآبادیاتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہیں ۔ رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادکار ی کے نوآبادیاتی بھارتی منصوبے کا نوٹس لے۔