الطاف شاہ کا حراستی قتل انسانیت کے خلاف گھناونا جرم ہے، مقررین گول میز کانفرنس
مظفرآباد16 اکتوبر )کے ایم ایس)” انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز “نے آزادجموں وکشمیر کے دارلحکومت مظفر آباد میں ”سید الطاف احمد شاہ کا بھارتی حراست کے دوران قتل، عالمی ضمیر پر دستک: ” کے عنوان سے ایک گول میز کانفرنس کا اہتمام کیا۔
ایک مقامی ہوٹل میں ہونے والی کانفرنس میں سابق سیکرٹری سہیل اکرزم ، مون فاﺅنڈیشن کے صلاح الدین احمد، طارق احمد ، اور انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیلاگ ، دویلپمنٹ دپلومیٹک سڈیڈیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ولید رسول کے علاوہ جامعہ کشمیر اور مختلف کالجوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ڈاکٹر ولید رسو ل نے اس موقع پر کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم متحد ہو کر بھارتی تسلط پسندانہ عزائم اور مقبوضہ جموںوکشمیر میں اسکی سفاکانہ پالیسی کے خلاف آواز اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ سید الطاف شاہ کا بھارتی حراست کے دوران قتل انسانیت کے خلاف گھناو¿نا جرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں اور انہیں سیکھنا چاہیے کہ قبضے اور آزادی میں کیا فرق ہے ۔انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں کا فرض اور ذمہ داری ہے کہ وہ بھارتی قبضے میں جکڑے اپنے بھائیوں کو آزاد کرنے کے لیے ایک موثر کردار ادا کریں۔ اکرم سہیل نے کہا کہ جو تاریخ بھول جاتا ہے وہ جغرافیہ کھو دیتا ہے ،نوجوانوں کو قیادت کرنی چاہیے۔ بھارتی قبضے میں ہمارے کشمیری بھائی بدترین حالات سے دوچار ہیں جن کے حق میں آواز اٹھا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔
مسٹر صلاح الدین نے زور دیا کہ نوجوان اپنے اندر صلاحیت پیدا کریں ، انہیں سیکھنا چاہیے۔