مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت نے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیرکو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا، سنجے ٹکو

سرینگر20 اکتوبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈت سنگھرش سمیتی (کے پی ایس ایس) کے صدر سنجے ٹکو نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی نے مقبوضہ علاقے کو 1990 سے زیادہ خطرناک بنا دیا ہے۔
سنجے ٹکو نے سری نگر میں ایک نٹرویو میں کہا کہ جب 5 اگست 2019 کو 370 اور 35-A کی دفعات کو ختم کیا گیا اور جموںوکشمیر کو نئی دلی کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا تو کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کیا گیا اور لوگ ایک دوسرے اور باقی دنیا سے کٹے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کے 5 اگست کے فیصلے میں کچھ بھی مثبت نہیں ہے، یہ ایک خوفناک فیصلہ تھا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا بطور کشمیری 370 میری شناخت تھی جو مجھ سے چھین لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دفعہ کے تحت ہمارے حقوق اور مفادات کوتحفظ حاصل تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست سے پہلے کئی اقدامات کیے جن میں حریت کارکنوں اور معاشرے کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاو¿ن شامل تھا ، امرناتھ یاتریوں کو یاترا کے اختتام سے قبل واپس بھیج دیا گیا، سیاحوں کو ہوٹلوں سے نکال کر واپس روانہ کیا گیا۔سنجے ٹکو نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی چاہے جتنے بھی بلند بانگ دعوے کرے سچائی یہ ہے کہ کشمیریوں کو کھلی جیل میں رکھا گیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button