مودی حکومت نے کشمیریوں کی معیشت تباہ کر دی ہے: حریت رہنما
سرینگر19دسمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ فسطائی مودی حکومت نے سفاکانہ قوانین کے ذریعے مقبوضہ علاقے کی معیشت کو تباہ اور یہاں کے لوگوں کی غلامی کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ئوںبلال احمد صدیقی، غلام محمد خان سوپوری، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، ڈاکٹر مصعب اور مولانا ساجد ندوی نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری مظالم ، ہراساں کئے جانے اور لوگوں کی املاک پر قبضے کو روکنے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔انہوں نے کہا کہ نئی کشمیر دشمن پالیسیاں کشمیریوں کے بنیادی قانونی، سماجی اور سیاسی حقوق کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔حریت رہنمائوں نے بھارت کے فرقہ پرست جیل حکام کی طرف سے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کی نمائندگی کرنے والے سیاسی نظربندوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کے مقدس مقصد کے لیے اپنی جانیں اورعزتیں وقف کردی ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ایاز اکبر، شاہد الاسلام، معراج الدین کلوال، پیرسیف اللہ، فاروق احمد ڈار، خرم پرویز، مشتاق الاسلام، مولوی بشیر احمد عرفانی، شریف سرتاج، ڈاکٹر حمید فیاض، مولانا عبدالمجید ڈار، مولانا مشتاق ویری، عبدالرشید دائودی، مولانا عبدالواحد کشتواڑی، محمد یوسف میر،رفیق غنی، شوکت حکیم، محمد حیات بٹ، معراج الدین نندا، اسد اللہ پرے، نور محمد فیاض، محمد یوسف فلاحی، طارق احمد ڈار، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو اور غلام قادر بٹ سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے جنہوں نے تحریک مزاحمت کے لیے گراں قدر قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ضمیر کے ان قیدیوں کے ناقابل تسخیر اور مضبوط عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو بھارت کے ظالمانہ اور غیر انسانی رویے کے باوجود آزادی کے اپنے مقدس مشن پر فخر محسوس کرتے ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموںپر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے جہاں منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور ناانصافیاں جاری ہیں۔