گجرات میں 2000 مسلمانوں کے قاتل کو G-20 کی سربراہی سونپنا حیران کن ہے، رانا ایوب
واشنگٹن 31 دسمبر (کے ایم ایس)ممتاز بھارتی صحافی رانا ایوب نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو جن کے ہاتھ گجرات کے 2000 مسلمانوں کے خون سے رنگے ہیں، G-20 کی سربراہی سونپنا حیران کن ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق رانا ایوب نے جنہیں واشنگٹن پریس کلب نے سب سے بڑا John Aubuchon award ایوارڈ دیا گیا ہے اس موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ بھارت میں اس وقت 22کروڑ کی مسلم آبادی نسل کشی کے دہانے پر ہے اور ملک میں پریس کی آزادی پر حملہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے گجرات کے قصائی نریندر مودی کے تئیں امریکی حکومت کے نرم رویہ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ جب میں امریکہ میں ہوتی ہوں تو میں امریکی محکمہ خارجہ اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں سے ملتی ہوں۔ وہ مجھے بتاتے ہیں کہ ہم جانتے ہیں کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے لیکن چین اور روس کی وجہ سے بھارت سے تعلقات رکھنا ہماری مجبوری ہے۔
رانا ایوب نے کہا کہ” دی اکانومسٹ اور دی ٹائم“ نے جس آدمی کو اپنے سرورق پرجگہ دی وہ ایک ایسا انسان ہے جس کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اس کے ہاتھوں پر خون ہے۔ 2002 میں دو دن کے اندر 2000 مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا اور تب مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔رانا ایوب نے مزید کہا کہ ہم نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ مودی ایک دن بھارت کے وزیر اعظم بن جائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب امریکہ نے اس آدمی(مودی) کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی لیکن اب حال یہ ہے کہ اس آدمی نے G-20 کی صدارت حاصل کر لی جو قابل افسوس ہے۔