اقوام متحدہ و دیگر عالمی ادارے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کریں، سردار تنویر الیاس
مظفر آباد04 جنوری (کے ایم ایس) وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے مسئلہ کشمیر کو لاکھوں کشمیریوں کے حق خودارادیت کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس تنازے کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے یہ بات آج مظفر آباد میں طانوی ہاوس آف لارڈز کے اراکین، برطانوی اور یورپی اراکین پارلیمنٹ، خبیب فاو¿نڈیشن کے نمائندوں پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر میں جاری خونریزی اور تشدد کو سنگ دلی سے دیکھ رہی ہے اور بھارتی حکومت کے خلاف کوئی ایسی کارروائی نہیں کی جا رہی جو بھارتی فوج کو مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کا قتل عام کرنے سے باز رکھے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔ وزیراعظم نے سوال کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیوں نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر میں ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے جو وہاں کی صورتحال کا جائزہ لے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے اپنا کردار ادا کریں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لیے بھارت پر دباو¿ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرکی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور بھارتی مظالم کو دنیا بھر میں بے نقاب کرنے کے لیے اوورسیز کشمیری کمیونٹی کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری تارکین وطن نے ہمیشہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے۔وفد میں لارڈ قربان حسین، لارڈ واجد خان، برطانیہ کے شیڈو منسٹر عمران حسین، مانچسٹر کی ڈپٹی لارڈ میئر یاسمین ڈار، ایگزیکٹو چیئرمین ری جنریشن اینڈ انوائرنمنٹ کمیٹی کامران حسین، سیکرٹری جنرل پاکستان پریس کلب یو کے ارشد رچیال، راجہ نجابت حسین، ماجد نذیر، صدر خبیب فاو¿نڈیشن امان مجید اور دیگرشامل تھے۔
دریں اثناءوزیر اعظم نے کل منائے جانے والے ”یوم حق خود ارادیت“ کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرے اور دیرینہ تنازعہ کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے حق خودارادیت کا وعدہ کیا تھا جسے پورا کرنا اعلیٰ ترین فورم کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی عظیم قربانیوں کو سراہتے ہوئے نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھیں گے،پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام بھارت کے قبضے سے آزادی کی جدوجہد میں کشمیری عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف اور تناو¿ کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کریں۔