بھارت: ہندو انتہا پسندوں کو بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی برداشت نہ ہوسکی
نئی دہلی07جنوری(کے ایم ایس) بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کو پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی برداشت نہ ہو سکی اور اس پر بھی نفرت انگیز بیانات دینا شروع کر دیے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنز ایسوسی ایشن (AIDWA)نے جو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)کی خواتین شاخ ہے، پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی تصویر کو اپنی قومی کانفرنس کے سرورق کے طور پر استعمال کیا ہے۔تنظیم نے ترواننتھا پورم میں پیلام شہید منڈپ کو بھی بینظیر بھٹو اسکوائر کا نام دیا ہے۔ کانفرنس کے لیے پاکستان کی سابق وزیر اعظم کی تصویر والے بڑے ہورڈنگز لگائے گئے ہیں۔بے نظیر بھٹو کی تصویر کے آگے لکھے گئے متن میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کو ہارورڈ یونیورسٹی سمیت 9 یونیورسٹیوں نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی دی تھی جبکہ نیچے بے نظیر بھٹو اسکوائر کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔یہ کانفرنس 6سے 9 جنوری تک منعقد ہورہی ہے۔لیکن دوسری جانب اس تصویر نے ہندو انتہا پسندوں میں آگ لگا دی ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی کیرالہ اکائی کے ترجمان سندیپ وچاسپتی نے ٹویٹر پر کمیونسٹ پارٹی کی مذمت کرتے ہوئے انہیں غدار قرار دے دیا ہے۔انہوں نے بے نظیر کی تصویر لگانے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اپنے اندر چھپے خطرے اور غداروں کو اچھی طرح پہچان لیں۔