امریکی نیوز ایجنسی اے پی نے اپنی خبر میں مقبوضہ کشمیر کیلئے متنازعہ علاقے کا لفظ استعمال کیا
واشنگٹن 31 جنوری (کے ایم ایس)
جموں وکشمیر پر بھارت کے خود ساختہ دعوے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بھارت کی اپوزیشن پارٹی کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کے مارچ سے متعلق اپنی خبر میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کیلئے متنازعہ علاقے کا لفظ استعمال کیا ہے۔
اے پی کی خبرجس کی سرخی "کانگریس کی یاترا’متنازعہ کشمیر میں اختتام پذیر”ہے سرچ انجن یاہو پرموجود ہے ۔بھارت کی حزب اختلاف کی مرکزی جماعت کانگریس پارٹی کی پیر کو مقبوضہ کشمیر میں 5 ماہ سے جاری بھارت جوڑو یاترا مقبوضہ کشمیرمیں ختم ہو گئی ۔ اس موقع پر مختلف اپوزیشن گروپوں کے سینکڑوں ارکان نے شدید سردی میں ایک عوامی ریلی میں شرکت کی۔ نیوز ایجنسی نے اپنی خبر میں راہل گاندھی کی قیادت میں یاترا کی تفصیلات دی ہیں۔اے پی نے لکھاکہ راہول گاندھی نیکشمیر میں مفاہمت پر مبنی رویہ اختیار کیا، جہاں مودی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کر کے بڑے پیمانے پر کریک ڈان اور مواصلاتی بلیک آئوٹ کرکے مقبوضہ علاقے کا براہ راست کنٹرول سنبھال لیاتھا۔راہل گاندھی نے کہاکہ انکے خیال میں جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت اور جمہوری عمل کی بحالی بنیادی اور بہت اہم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہیںجموں و کشمیر کی صورتحال دیکھ کر افسوس ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ درحقیقت غمزدہ ہیں۔