مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے کشمیری طالب علم کی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم دیدی
سرینگر03فروری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک کشمیری طالب علم کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے اسکی رہائی کا حکم دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع شوپیاں کے علاقے گاگرین کے رہائشی طالب علم سالک احمد بٹ اس وقت بھارتی ریاست اترپردیش کی آگرہ سنٹرل جیل میں قید ہے۔ سالک کو بھارتی پولیس نے گزشتہ سال شوپیاں میں پتھرائو کے جھوٹے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ایڈووکیٹ بشیر احمد ٹاک نے ہائی کورٹ کے جج جسٹس سنجے دھر کی عدالت میں سالک احمد کی پیروی کرتے ہوئے اپنے دلائل میں کہا کہ قابض انتظامیہ نے سالک احمد کے خلاف کوئی نیاالزام نہیں لگایا ہے اور اسے پتھرا کے جھوٹے الزامات کے پرانے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔جسٹس سنجے دھر نے ان کے دلائل سننے کے بعد سالک کی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے فوری رہائی کا حکم دیا ۔