انسداد تجاوزات مہم کشمیریوں کو ان کی زمینوں سے محروم کرنے کے مودی حکومت کے منصوبے کا حصہ ہے
سرینگر 04 فروری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد انسداد تجاوزات مہم لوگوں کو ان کی زمینوں اور جائیدادوں سے محروم کرنے کے مودی حکومت کے منصوبے کا حصہ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ حالیہ انسداد تجاوزات مہم اس غیر قانونی عمل کا حصہ ہے جس کا آغاز اگست 2019میں مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے ساتھ ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کئی کئی نسلوں سے مقامی لوگوں کے قبضے میں رہنے والی زمینوں سے انہیں بے دخل کرنے کا مقصد کشمیر کو ایک نوآبادی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی زمینوں پر قبضے کی مہم کا مقصد علاقے کے مسلم اکثریتی کردار کو کمزور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں زمینوں سے بے دخلی کی مہم مودی حکومت کی نوآبادیاتی ذہنیت کا ایک اور اظہارہے۔ ماہرین نے کہا کہ علاقے میں انسداد تجاوزات کے نام پر اراضی خالی کرنے کی مہم کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کے لئے مودی حکومت کا ایک اور ہتھیار ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں تجاوزات کے خلاف مہم کا مقصد کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر بے گھر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرانے کے لیے ایک کے بعد ایک نیا قانون متعارف کروا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کو فسطائی مودی کو مقبوضہ علاقے میں اپنے نوآبادیاتی منصوبے پر عمل درآمد سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہیے۔